۷ مهر ۱۴۰۳ |۲۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 28, 2024
غزہ

حوزہ/ اقوام متحدہ کی بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن نے جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ 7اکتوبر سے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح تقریباً 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن نے جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ 7اکتوبر سے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح تقریباً 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے اسی طرح فلسطین میں اوسط بے روزگاری 50 فیصد سے زیادہ ہے۔

فلسطینیوں کے روزگار پر جنگ کے اثرات کے سلسلے میں اپنے چوتھے جائزے میں اقوام متحدہ نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں بے روزگاری کی شرح 79.1 فیصد اور مغربی کنارے میں 32 فیصد تک پہنچ گئی، جس سے مجموعی شرح 50.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

صہیونی حملوں کی وجہ سے غزہ میں بے روزگاری کی شرح 80 فیصد تک پہنچ گئی

عرب ممالک کے لیے اس تنظیم کی علاقائی ڈائریکٹر ربا جرادات نے کہا: بے روزگاری کی یہ شرح ان فلسطینیوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے جو ملازمت کی تلاش کی تمام امید کھو چکے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ صورتحال بہت ہی خراب ہے۔

اس سے قبل فلسطین کے مرکزی ادارہ شماریات نے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ غزہ پر اسرائیل کی مسلسل جارحیت کی وجہ سے علاقے میں معیشت کو غیر بہت نقصان پہنچا ہے اور روزگار کے بارے میں بات کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

فلسطین کے مرکزی ادارہ شماریات کے سربراہ کے سربراہ علا عوض نے کہا: غزہ پر اسرائیل کے فوجی حملے کے آغاز کے ساتھ ہی بے روزگاری کی شرح غیر معمولی اضافہ ہوا، ایک اندازے کے مطابق غزہ جنگ کے پہلے تین مہینوں کے دوران کم از کم 2 لاکھ ملازمتیں ختم ہوئیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .